قومی اداروں کی نیلامی کا نعرہ لگانے والوں نے پی ٹی وی اور ریڈیو پاکستان پر حملہ کیا، مریم اورنگزیب
ریڈیو پاکستان کے لئے ایک بزنس پلان تیار کیا ہے۔ ریڈیو پاکستان سے 94 ایف ایم فریکوئنسی سے 24 گھنٹے سپورٹس کی ٹرانسمیشن شروع کی گئی ہے،– 11 علاقائی زبانوں میں نشریات کا بھی آغاز کیا جا چکا ہے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات کی پریس کانفرنس
اسلام آباد۔12جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی نشریاتی اداروں کی نیلامی کا نعرہ لگانے والوں نے 2014ءمیں پی ٹی وی اور 9 مئی 2023ءکو ریڈیو پاکستان پر حملہ کیا، ہم نے اقتدار میں آ کر ان اداروں کو نیلام کرنے کے نعرے نہیں لگائے بلکہ انہیں بحال کیا، ریڈیو پاکستان ملک کا قیمتی اثاثہ ہے، 14 اگست 1947ءکو پاکستان کے اعلان کیلئے اسی ریڈیو کا ٹرانسمیٹر استعمال ہوا تھا، ہم نے 14 ماہ کی مختصر مدت میں ریڈیو پاکستان میں ہنگامی بنیادوں پر بحالی کا پروگرام شروع کیا، آج ریڈیو پاکستان میں 12 اسٹوڈیوز کا آغاز کیا جا رہا ہے، پی ٹی آئی کی طرف سے روز کہا جاتا تھا کہ ملک سری لنکا بنے گا لیکن ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے نکال کر معیشت مستحکم کی، ہمارے دور میں فچ کی ریٹنگ بہتر ہوئی، پاکستان گرے لسٹ سے نکلا، اظہار رائے کی آزادی میں پاکستان کی درجہ بندی میں سات درجے بہتری آئی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو یہاں ریڈیو پاکستان اسلام آباد کے دورہ کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی سیکریٹری اطلاعات سہیل علی خان اور ڈی جی ریڈیو پاکستان طاہر حسن بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے اقتدار میں آ کر قومی نشریاتی اداروں کی عمارتیں نیلام کرنے کے نعرے نہیں لگائے، ہم نے 14 ماہ کی مختصر مدت میں ریڈیو پاکستان میں بحالی کا پروگرام شروع کیا۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان ملک کا قیمتی اثاثہ ہے، گزشتہ دور حکومت میں ریڈیو پاکستان کی نیلامی کی باتیں ہوتی تھیں۔ اس موقع پر انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران ریڈیو پاکستان کا وہ ٹرانسمیٹر بھی میڈیا کو دکھایا جس سے 14 اگست 1947ءکو پاکستان کی آزادی کا اعلان نشر ہوا تھا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ جن لوگوں نے قومی اداروں کو نیلام کرنے کا نعرہ لگایا، انہوں نے 2014ءمیں پی ٹی وی پر حملہ کیا اور پھر 9 مئی 2023ءکو ریڈیو پاکستان پر حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریڈیو پاکستان، حساس عمارتوں پر حملے اور شہداءکی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ آج ہم نے الحمد اللہ ریڈیو پاکستان کے لئے ایک بزنس پلان تیار کیا ہے۔ ریڈیو پاکستان سے 94 ایف ایم فریکوئنسی سے 24 گھنٹے سپورٹس کی ٹرانسمیشن شروع کی گئی ہے، اسی طرح 11 علاقائی زبانوں میں نشریات کا بھی آغاز کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو سے ماحولیات سے متعلق نشریات، آئی ٹی سے متعلق معلومات کی فراہمی کیلئے ٹیک نشریات، ڈرامہ، پروڈکشن، آڈیو ڈرامہ ریل کے حوالے سے سٹوڈیو، 24 گھنٹے نشریات کے حامل پوڈ کاسٹ سٹوڈیو شروع کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز پاکستان کے حوالے سے تمام مواد پوڈ کاسٹ کی ورلڈ سروس سے حاصل کر سکتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ ایف ایم 101 کے پچیس سال مکمل ہو رہے ہیں، اس حوالے سے تقریب جلد منعقد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان میں نیوز بلیٹن نیشنل کے نام سے بھی سٹوڈیو شروع کیا گیا ہے، اس طرح مجموعی طور پر آج 12 سٹوڈیوز کا آغاز کیا گیا ہے جو عالمی معیار کے مطابق ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ صوة القرآن کی ٹرانسمیشن کو ڈیجیٹل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام چیزیں 14 ماہ کی مختصر مدت میں مکمل ہوئی ہیں جبکہ پچھلے چار سال ایسے وزیر اطلاعات تھے جو اداروں پر توجہ دینے کی بجائے صحافیوں کے منہ پر تھپڑ مارنے میں مصروف تھے۔ پچھلے چار سالوں کے دوران صحافیوں نے بدترین سینسر شپ دیکھی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کے فضل و کرم سے 14 ماہ کی مختصر مدت میں ہم نے بہت سی کامیابیاں حاصل کیں، ہم نے فلم، کلچر اور پاکستان کے ورثہ کو فروغ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے تمام اسٹوڈیوز کو یونیورسٹیوں کے لئے بھی اوپن کیا جائے گا۔ ریڈیو پاکستان یہی پلیٹ فارم نوجوانوں کو بھی فراہم کرے گا تاکہ وہ اپنی صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کر سکیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی اکیڈمی، ریڈیو پاکستان کی اکیڈمی اور انفارمیشن سروس اکیڈمی کو ضم کر کے یونیورسٹیوں کے طلباءکے لئے پروگرام شروع کیا جا رہا ہے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پی ٹی آئی نے نفرت، جھوٹ کو پروان چڑھایا اور منفی پروپیگنڈا کیا، پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے ساتھ سخت شرائط پر معاہدہ کیا، پھر اس کی خلاف ورزی کی اور اسے معطل کیا اور ملک کو ڈیفالٹ کے دھانچے پر چھوڑ کر چلے گئے اور آج موصوف فرما رہے ہیں کہ اگر ہم آئی ایم ایف کی حمایت نہ کرتے، ساتھ نہ دیتے تو آئی ایم ایف نہ مانتا اور ملک ڈیفالٹ کر جاتا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی ذہنی کیفیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف فراڈ اور چوری کی گئی جبکہ دوسری طرف اتحادی حکومت نے 14 ماہ کی مختصر مدت میں ملک کو تعمیر کیا، آج 14 ماہ کی کارکردگی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال کو بہتر کہا ہے، فچ نے پاکستان کی معیشت کو بہتر کہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی طرف سے روز کہا جاتا تھا کہ ملک سری لنکا بنے گا لیکن اللہ کے فضل و کرم سے ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ سے نکال کر معیشت کو مستحکم کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں فچ کی ریٹنگ بہتر ہوئی، پاکستان گرے لسٹ سے نکلا، اظہار رائے کی آزادی میں پاکستان کی درجہ بندی میں سات درجے بہتری آئی۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا وجہ ہے کہ چار سال تک ملک پر مسلط رہنے والے وزیراعظم کو میڈیا پریڈیٹر کہا گیا؟ کیا وجہ ہے کہ ہیومن رائٹس رپورٹ جب سپریم کورٹ میں پیش ہوتی تھی تو اس میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی نظر آتی تھی؟ کیا وجہ ہے کہ یہ پاکستان کی اکانومی کو تباہ کر کے ڈیفالٹ کے دھانے پر چھوڑ کر گئے تھے؟ وجہ صرف یہ تھی کہ وژن اور مشن مختلف تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب ایک تعمیری وژن ہے جس کے نتائج آج ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن میں دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کا تمام آرکائیوز ڈیجیٹل کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے عوام کو بہت جلد خوشخبری سنائیں گے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، پاکستان کے اندر عوام کو روزگار کی فراہمی اور مہنگائی میں کمی سمیت تمام اکنامک اشاریئے بہتر کرنے کا مشن جاری ہے، ہم نے مشکل فیصلے لئے لیکن عوام نے بھی حکومت پر اعتماد کیا اور صبر سے کام لیا جس پر عوام کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اتحادی حکومت نے سیاسی بصیرت کے ساتھ ملک کو مشکلات سے نکالا اور ہمیشہ کی طرح دوبارہ ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آج پوری دنیا میں براڈ کاسٹنگ کا منظر نامہ بدل رہا ہے، آج جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں یہ اسی کی کڑی ہیں کہ کس طرح ان اسٹوڈیوز کو مونٹائز کیا جائے اور انہیں کیسے مالی لحاظ سے بہتر کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کے پاس جو سہولت موجود ہے وہ ملک کے کسی دوسرے نشریاتی ادارے کے پاس نہیں، اس سہولت سے ریڈیو پاکستان مالی فائدہ حاصل کر سکتے ہیں۔ ایک سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی کی 35 روپے لائسنس فیس کی طرح ریڈیو پاکستان کیلئے بھی فیس کا تعین کیا گیا ہے جس سے ریڈیو پاکستان اچھا ریونیو حاصل کر سکتا ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کا بہترین ڈیجیٹل پلیٹ فارم ہے۔ ریڈیو پاکستان نے اپنے وسائل سے آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کو بھی ڈیجیٹل کیا ہے جبکہ آج جتنے اسٹوڈیوز بنائے گئے ہیں یہ ریڈیو پاکستان فائونڈیشن نے بنائے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ 1947ءکے بعد پہلی مرتبہ ڈیجیٹل ڈی آر ایم ہزار کلو واٹ کا چار بلین روپے مالیت کا ٹرانسمیٹر پراجیکٹ حکومت نے پی ایس ڈی پی میں منظور کیا ہے۔ یہ منصوبہ روات میں شروع کیا جا رہا ہے جس کا جلد سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ٹرانسمیٹر کے ذریعے 40 ممالک تک ریڈیو کے سگنلز پہنچیں گے۔