احساس راشن رجسٹریشن کے لیے 8171 سروس کھول دی گئی،ماہانہ 50,000روپے سے کم کمانے والے خاندان خود کو رجسٹر کروا سکتے ہیں، سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر
اسلام آباد۔23نومبر: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہا کہ رجسٹریشن کے عمل کو آسان بناتے ہوئے، احساس نے احساس راشن رعایت کے تحت خاندانوں کے اندراج کے لیے 8171 سروس کھول دی ہے۔ منگل کوتخفیف غربت و سماجی تحفظ ڈویڑن سے جاری بیان کے مطابق سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے کہاکہ 24 چھوٹے شہروں کے حالیہ فیلڈ دوروں کی کی بنیاد پر ہم نے 8171 ایس ایم ایس سروس کو ان مستحق خاندانوں کے اندراج کی سہولت فراہم کرنے کے لیے کھولا ہے جن کی انٹرنیٹ تک محدود یا کوئی رسائی نہیں ہے۔ان دنوں جاری احساس راشن رجسٹریشن مہم کے تحت سینیٹر ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے احساس اور این بی پی کی ٹیموں کے ساتھ راولپنڈی، جہلم، اٹک، چکوال، میانوالی، نوشہرہ، پشاور اور ڈیرہ اسماعیل خان کے 24 چھوٹے شہروں اور قصبوں میں جا کر مقامی کریانہ دکاندار، تاجر انجمنوں ، ضلعی انتظامیہ، مقامی میڈیا اور عوام کو احساس راشن پروگرام پر آگاہی فراہم کی اور ان کی رائے بھی حاصل کریں۔ماہانہ 50,000روپے سے کم کمانے والے خاندان احساس کے راشن پروگرام کے تحت خود کو رجسٹر کروا سکتے ہیں۔ درخواست دہندگان کے خاندان کا صرف ایک فرد جس کا سیل نمبر اس کے ذاتی کمپیوٹرائزڈ قومی شناختی کارڈ پر جاری کیا گیا ہے وہ 8171 ایس ایم ایس سروس یا ویب پورٹل کے ذریعے اپنے خاندان کا اندراج کر سکتا ہے۔ 8171 کے ذریعے رجسٹریشن کے لیے، خاندان کا مذکورہ فرد اپناقومی شناختی کارڈ نمبر 8171 پر ایس ایم ایس کر سکتا ہے جبکہ کریانہ کے دکاندار صرف ویب پورٹل https://ehsaasrashan.pass.gov.pk کے ذریعے ہی رجسٹریشن کر سکیں گے۔وفاقی کابینہ نے اس کی بھی منظوری دی ہے کہ غیر ملکی مسافروں کے مستحق خاندانوں اور 31,500 روپے سے کم تنخواہ والے سرکاری ملازمین بھی احساس راشن رعایت سے مستفید ہو سکتے ہیں۔ہر اہل خاندان کو آٹا، کوکنگ آئل یا گھی اور دالوں کی خریداری پر 1000 روپے ماہانہ سبسڈی فراہم کی جائیگی۔ کریانہ کی مقرر کردہ دکانوں پر آٹے پر 22 روپے فی کلو، دالوں پر 55 روپے فی کلو اور کھانا پکانے کے تیل یا گھی پر 105 فی لیٹر فی کلو سبسڈی دی جائیگی۔خریدار خاندانوں اور کریانہ دکانداروں دونوں کے لیے اس پروگرام کے لیے رجسٹر کرنے کے لیے اپنے اپنے شناختی کارڈ پر جاری کردہ موبائل سمز کا ہونا لازمی ہے۔ نیز، کریانہ کے دکانداروں کا بینک اکاﺅنٹ نیشنل بینک آف پاکستان میں ہونا لازمی ہے۔ نامزد کریانہ دکاندار اپنے سیل فونز میں ’موبائل پوائنٹ آف سیل(mPOS)‘ ایپ ڈاﺅن لوڈ کریں گے جس کے ذریعے وہ اہل خریداروں تک سبسڈی پہنچا سکیں گے۔حکومت سبسڈی کی رقم اور کریانہ کے دکانداروں کو 5تا 8 فیصد کمیشن براہ راست بینک کھاتوں میں دے گی۔ یہ ان کی حوصلہ افزائی کے لیے ہے کہ وہ نقد پر مبنی لین دین سے الیکٹرانک لین دین کی طرف منتقل ہوں، اپنے بینک اکاﺅنٹ کھولیں اور انٹرنیٹ سے چلنے والے آلات انسٹال کریں۔ ہر سہ ماہی میں لکی قرعہ اندازی بھی کی جائے گی جس کے ذریعے گروسری سٹورز مالکان کو موبائل فون، موٹر سائیکل یا نقد انعامات جیسے انعامات دیئے جائیں گے۔