بہاول پور میوزیم میں سہ روزہ دوسری بین الاقوامی واٹر کلر نمائش
تحریر: نادیہ نورین
امن کا قیام آرٹ کے فروغ میں پنہاں ہے۔ فنون لطیفہ ہمارے لطیف جذبات و احساسات کے ترجمان ہوتے ہیں جو خیالات کو وسعت دیتے ہیں اور آرٹ کی باریکیوں سے روشناس کراتے ہیں۔ ان خیالات کا ڈائریکٹر بہاول پور میوزیم محمد زبیر ربانی نے کالج آف ارٹ اینڈ ڈیزائن دی اسلامیہ یونیورسٹی بہاول پور، سر صادق آرٹ کلب بہاول پور اور بہاول پور میوزیم کے اشتراک سے ہونے والی دوسری بین الاقوامی واٹر کلر نمائش کی بہاول پور میوزیم میں منعقدہ نمائش کے موقع پر کیا۔
انھوں نے کہا کہ بہاول پور میوزیم آرٹ کو فروغ دینے میں ہمیشہ کوشاں رہاہے۔ تصویری، خطاطی و پینٹنگز کی سہ روزہ، ہفت روزہ اور پندرہ روزہ نمائشوں کا انعقاد میوزیم کا مستقل فیچر اور دیرینہ روایت ہے۔ اس نمائش میں 42 ممالک سمیت پورے پاکستان سے 186 آرٹسٹوں کے آرٹ ورک کو میوزیم کے فرنٹ ایلیویشن کی دو گیلریوں میں ڈسپلے کیاگیا ہے۔
اس سہ روزہ نمائش کا افتتاح پرنس بہاول خان عباسی نے کیا۔ انھوں نے کہا کہ آرٹ کی ترویج متمدن قوموں کا شعار ہے۔ نوابین بہاول پور نے فنون لطیفہ کی تمام جہتوں کو یہاں فروغ دیا یہی وجہ ہے کہ اج یہ خطہ فن و ثقافت کا گہوارہ اور امن کی پہچان ہے۔ اس موقع پرمیوزیم کے نو تعمیر شدہ سر صادق خان عباسی میموریل آڈیٹوریم میں تقسیم تقریب ایوارڈ میں پرنس بہاول خان عباسی نے نمائش میں حصہ لینے والے تمام آرٹسٹوں میں ایوارڈ تقسیم کیے۔ انھوں نے کہا آرٹ کی ترویج کے لیے سر صادق آرٹ کلب، اسلامیہ یونیورسٹی اور بہاول پور میوزیم کا کردار قابل ستائش ہے۔ پرنس بہاول عباسی نے اس موقع پر نواب آف بہاول پور کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے والے بہاول پور کے واحد آڈیٹوریم کی میوزیم میں تعمیر پر ڈائریکٹر میوزیم محمد زبیر ربانی کو مبارک باد بھی پیش کی۔
تقریب میں مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب سمیرا ملک، چیف لائبریرین سنڑل لائبریری رانا جاوید، ڈاکٹر اظہر منیر، اسسٹنٹ پروفیسر شعبہ مطالعہ پاکستان روبینہ یاسمین، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار اختر عباسی، سابق صدر چمبر اف کامرس ظفر شریف و دیگر سمیت طلبہ و طالبات اور سول سوسائٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔