افغان شہریوں کی معاونت کیلئے عالمی برادری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی”دعوت اسلامی“کے وفد سے ملاقات میں گفتگو
ملتان: وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی سے”دعوت اسلامی”کے آٹھ رکنی وفد نے جمعہ کو وزارتِ خارجہ میں ملاقات کی۔ وفد میں حاجی یوسف سلیم، احتشام عطاری، سلیم بلال، محمد عمران، آصف پولانی، اختر اسماعیل، اور یوسف سلیم شامل تھے۔دعوت اسلامی کے وفد نے وزیر خارجہ کو آگاہ کیا کہ“دعوت اسلامی ”ایک غیر سیاسی تنظیم ہے جو دنیا بھر میں دعوت و تبلیغ کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے۔دارالمدینہ سکول سسٹم دنیا کے کئی ممالک میں تعلیم و تربیت کا کام سر انجام دے رہا ہے۔حاجی سلیم عطاری نے وزیر خارجہ کو بتایا کہ سیلاب، قدرتی آفات بالخصوص کورونا وائرس کی وبا کے دوران دعوت اسلامی نے متاثرین کی دل کھوچل کر مدد کی۔انہوں نے وزیر خارجہ کوآگاہ کیا کہ دعوت اسلامی”تھیلا سیمیا فری پاکستان”کے فلاحی منصوبے پر کام کر رہی ہے اور اب تک تھیلا سیمیا کے مریضوں کو خون کے 42 ہزار بیگ عطیہ کر چکی ہے۔وزیر خارجہ نے دعوت اسلامی کی فلاحی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اسلام، بھائی چارے، محبت اور اخوت کا درس دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان اس وقت شدید معاشی بحران سے گزر رہا ہے۔حکومت پاکستان نے جہازوں کے ذریعے اور زمینی راستے سے انسانی امداد اور ادویات افغانستان بھجوائیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان 38 ملین آبادی کا ملک ہے، پچھلے دو سال سے وہاں قحط جیسی صورتحال ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغان شہریوں کی فوری امداد کو یقینی بنایا جائے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم افغان شہریوں کی انسانی بنیادوں پر معاونت کیلئے عالمی برادری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔ہمیں توقع ہے کہ عالمی برادری، ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کرتے ہوئے افغانستان کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔ وفد نے وزیر خارجہ کو مرکز فیضان مدینہ کراچی دورہ کی دعوت دی جسے انہوں نے شکریہ کے ساتھ قبول کیا۔