تحریک لبیک پاکستان کے رہنما سعد رضوی کو رہا کر دیا گیا

Saad Rizvi leader of Tehreek-e-Lubaik Pakistan

لاہور (نوائے پور شرقیہ رپورٹ/ جمعرات، 18 نومبر 2021ء) تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے رہنما سعد رضوی کو رہا کر دیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ حکومت اور تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے درمیان معاہدے کے بعد ان کی رہائی عمل میں آئی ہے۔

قبل ازیں محکمہ داخلہ پنجاب نے تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی رہائی کے خلاف پنجاب حکومت کی جانب سے دائر اپیل واپس لینے کا فیصلہ کیا تھا۔
محکمہ داخلہ پنجاب نے سعد رضوی پر درج 98 مقدمات کی فہرست بھی وفاقی وزارت داخلہ کو بھجوائی تھی اور وزارت داخلہ نے دہشت گردی کے مقدمات ختم کرنے سے متعلق وزارت قانون سے مشاورت بھی کی تھی۔

گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر فرانسی سفیر کو 20 اپریل تک ملک بدر نہ کیے جانے کی صورت میں اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی دھمکی دینے والے تحریکِ لبیک کے امیر سعد رضوی کو رواں سال اپریل کے وسط میں لاہور پولیس نے حراست میں لیا تھا۔

سعد رضوی پر الزام تھا کہ انہوں نے اپنی جماعت کے کارکنان کو حکومت کے خلاف مظاہروں پر اکسایا جس کے دوران پرتشدد کارروائیوں میں کئی افراد ہلاک اور زخمی ہوئے تھے۔ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد تحریکِ لبیک کی جانب سے ملک کے متعدد شہروں میں پرتشدد احتجاج کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔ اس احتجاج کے دوران کم از کم چار پولیس اہل کار جاں بحق جب کہ سینکڑوں اہل کار اور کارکنان زخمی ہوئے تھے۔

حکومت نے 16 نومبر 2020 کو اسلام آباد میں فرانسی سفیر کی ملک بدری کے مطالبے کے ساتھ دھرنا دینے والی تحریک لبیک پاکستان کے سابق سربراہ خادم حسین رضوی سے چار نکاتی معاہدہ کیا تھا جس کے تحت حکومت کو دو سے تین ماہ کے اندر پارلیمان سے قانون سازی کے بعد فرانس کے سفیر کو ملک بدر کرنا تھا۔

اس معاہدے پر عمل نہ ہونے کے بعد فروری 2021 میں مذکورہ جماعت اور حکومت کے درمیان ایک اور معاہدہ ہوا جس کے تحت حکومت کو 20 اپریل تک فرانسی سفیر کی ملک بدری کے وعدے پر عمل کرنے کی مہلت دی گئی تھی۔

اس کے بعد تنظیم نے 20 اپریل تک فرانس کے سفیر کی ملک بدری نہ ہونے کی صورت میں اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ تاہم 12 اپریل کو احتجاج کا حالیہ سلسلہ تنظیم کے سربراہ سعد رضوی کی گرفتاری کے بعد شروع ہوا تھا۔

خادم رضوی کی وفات کے بعد ان کی جماعت کی 18 رکنی شوریٰ نے گذشتہ برس ان کے بیٹے سعد رضوی کو تحریک لبیک کا نیا سربراہ مقرر کیا جس کا اعلان جماعت کے مرکزی نائب امیر سید ظہیر الحسن شاہ نے جنازے کے موقع پر کیا تھا۔