قائد حزب اختلاف میاں محمد شہباز شریف کی بلاول بھٹو زرداری، مولانا اسعد محمود اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمان سے باہر میڈیا سے گفتگو، الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلز کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
اسلام آباد (نوائے احمد پور شرقیہ رپورٹ/ بدھ، 17 نومبر 2021ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف، صدر پاکستان مسلم لیگ (ن) میاں محمد شہباز شریف نے الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلوں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔ قائد حزب اختلاف نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا اسعد محمود سمیت دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کی۔
میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ قانون سازی کو بلڈوز کیا گیا، اس ماحول میں قانون سازی نہیں ہو سکتی، اپوزیشن کے ووٹوں کو کم ظاہر کیا گیا، اپوزیشن نے اعتراض بھی کیا جس کو اہمیت نہیں دی گئی۔ ان کا کہنا تھاکہ تمام روایت کو انہوں نے پاؤں تلے روند دیا، میں نے اور بلاول نے سپیکر کو بہت سمجھانے کی کوشش کی کہ وہ قواعد پر چلیں۔ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سپیکر کو بتایا ہماری تعداد 200 سے اوپر تھی، ہمارےخیال میں حکومتی گنتی میں تین چار ووٹ زیادہ گنے گئے، ہماری بات نہیں مانی گئی تو واک آوٹ کیا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ مشترکہ اجلاس کے اپنے رولز ہوتے ہیں نارمل سیشن کے الگ، میں نے پوری کوشش کی کہ سپیکر کو رولز بتاؤں، جوائنٹ سیشن سے کسی بل کو منظور کرانے کے لیے 221 ووٹ کا ہونا ضروری ہے، مشترکہ اجلاس میں حکومت کی جیت نہیں ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن کو این آر او اور الیکشن ترمیمی بل سمیت دیگر بلز کو ہر فورم پر چیلنج کریں گے۔ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما اسعد محمود کا کہنا تھاکہ سپیکر نے جس طرح ایوان کی کارروائی چلائی اس کی مثال نہیں ملتی، سپیکر نے اپوزیشن رہنماؤں کو بات کرنے کا موقع نہیں دیا۔